ویسے تو بیروت کے جنوب میں منگل کے روز تکفیری دہشت گردوں کے کار بم دھماکے میں شہید ہونے والے تمام افراد کی داستان ہمارے لئے غم انگیز ہے لیکن ماریا الجوہری کی داستان مختلف ہے۔ اس نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ "تکفیری دہشت گردوں کے چوتھے حملے میں شہید ہوجاؤں گی"۔
اہل البیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق ایشیا نیوز ویب سائٹ نے لکھا: ماریا الجوہری نے شارع العریض میں تکفیری دہشت گردوں کے تیسرے دہشت گردانہ حملے کے بعد فیس بک ٹائم لائن پر لکھا: یہ دہشت گردوں کا تیسرا دھماکہ ہے جس سے میں بال بال بچ گئی ہوں، میں کچھ نہیں جانتی شاید چوتھے حملے میں شہید ہوجاؤں، کافی غم محسوس کررہی ہوں۔
اس نوجوان لبنانی لڑکی کی والدہ نے ان کی تصویریں شائع کرتے ہوئے ماریا سے مخاطب ہوکر کہا: میں تو تیری شادی دیکھنا چاہتی تھی۔۔۔ ماریا تو شہید ہوگئی۔
منگل (20 جنوری 2014) کو لبنانی دارالحکومت بیروت کے جنوب میں "حارہ حریک" کے علاقے میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں چار لبنانی شہید اور 46 افراد زخمی ہوئے۔ شہداء میں نوجوان لڑکی ماریا الجوہری بھی شامل تھی۔
اس حملے کی ذمہ داری القاعدہ سے وابستہ تکفیری ـ وہابی دہشت گرد تنظیم جبہۃالنصرہ نے قبول کی ہے۔
اس نوجوان لبنانی لڑکی کی والدہ نے ان کی تصویریں شائع کرتے ہوئے ماریا سے مخاطب ہوکر کہا: میں تو تیری شادی دیکھنا چاہتی تھی۔۔۔ ماریا تو شہید ہوگئی۔
منگل (20 جنوری 2014) کو لبنانی دارالحکومت بیروت کے جنوب میں "حارہ حریک" کے علاقے میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں چار لبنانی شہید اور 46 افراد زخمی ہوئے۔ شہداء میں نوجوان لڑکی ماریا الجوہری بھی شامل تھی۔
اس حملے کی ذمہ داری القاعدہ سے وابستہ تکفیری ـ وہابی دہشت گرد تنظیم جبہۃالنصرہ نے قبول کی ہے۔
تیسرے دھماکے کے بعد ماریا الجوہری کا فیس بک پیغام