شام کے شہر حمص میں ایک معصوم بچی نے اپنے شہید شدہ ماں کی قبر پر حاضر ہو کر اپنی شہادت کی تمنا کی ہے۔
سوشل نٹ ورک ٹویٹر پر شامی حکومت کے بعض حامیوں نے ایک ایسی بچی کی تصویر شائع کی ہے جس کی ماں حمص کے علاقے میں تکفیری دھشتگردوں کے ہاتھوں شہید ہو گی تھی۔
اس معصوم بچی نے حمص کے قبرستان میں مدفون اپنی ماں کی قبر پر حاضر ہو کر شہادت کی تمنا کی ہے تاکہ جنت میں اپنی ماں کے ساتھ زندگی گزارے۔
اس معصوم بچی کی شائع شدہ تصویر میں بچی نے اپنے ننھے ہاتھوں میں ایک کاغذ لیا ہوا ہے جس پر یہ عبارت لکھی ہے’’ میری یہ آرزو ہے کہ میں شہید ہو جاوں تاکہ جنت میں اپنی ماں کے ساتھ زندگی گزاروں‘‘۔
اس معصوم بچی نے حمص کے قبرستان میں مدفون اپنی ماں کی قبر پر حاضر ہو کر شہادت کی تمنا کی ہے تاکہ جنت میں اپنی ماں کے ساتھ زندگی گزارے۔
اس معصوم بچی کی شائع شدہ تصویر میں بچی نے اپنے ننھے ہاتھوں میں ایک کاغذ لیا ہوا ہے جس پر یہ عبارت لکھی ہے’’ میری یہ آرزو ہے کہ میں شہید ہو جاوں تاکہ جنت میں اپنی ماں کے ساتھ زندگی گزاروں‘‘۔
ایک رپورٹ کے مطابق تکفیری دھشتگردوں نے شہر حمص میں چار ہزار عورتوں اور بچوں کو محاصرے میں لے رکھا ہے کہا جاتا ہے کہ محاصرہ شدہ افراد کی حالت بہت تشویشناک ہے حتی خوراک، دوا اور دیگر ضروریات زندگی بھی موجود نہیں ہے۔