The Holy Prophet Hazrat Muhammad (s.a.w.w) Said:
"He who marries a woman only for her beauty (regardless of her Faith), he will not see (gain) what he likes; and he who marries a woman only for her wealth, Allah will leave him with that wealth only. Therefore, it is to you that you look for a religious wife."
Ref :- Al-Tahthib & Wasa'il-ush Shi'ah.
Hai Teri Wafaon Ki Ajab Ghazi Kahani..
Tu FATIMA ZAHRA (as) ki Duaoun ka Sila Hai
Abbas (as) Tera Naam hi Zainab (as) Ki Rida Hai
Ab Tak Tera Mamnoon Hai Islam ka Baani..
Rone Ke Liye Maula..Kya bat yeh kam Hai
Itna Tujhe Masoomon ki haye Pyas ka Gham Hai
Darya pe kya Qabza..Piya Phir bhi na Pani...
Hai Teri Wafaon Ki Ajab Ghazi Kahani..
Jahan Jahan Uthi Nazar, Hussain.a.s Hi Hussain.a.s Hain, Shajar Shajar, Samar Samar,Hussain.a.s Hi Hussain.a.s Hain, Zameen Se Aasman Talak Nazar Gayi Jahan, Dua Dua, Asar Asar,Hussain.a.s Hi Hussain.a.s Hain, NABI s.a.w.w ki Pusht-e-Pak Ho, Ya Karbala Ki Khaak Ho, Ghuroor-e-Sajda Jis Ka Sar, Hussain.a.s Hi Hussain.a.s Hain, Jo Zair-e-Taigh, La-Ilah Kaha To Keh Utha Khuda, Hai Jis Pe Mujh Ko Naaz Woh, Hussain.a.s Hi Hussain.a.s Hain, Kata Ke Sar, Luta Ke Ghar, Karay Jo Sajda Khaak Par, Zameen Pe aisa Moa’tbar,Hussain.a.s Hi Hussain.a.s Hain..
پردے میں رہنے والے ذرا سامنے تــو آ
ہم چپ نہ ہوں گے آج شکایت کے بغیر
مــدت گزر گئــی ہے تیــرے انتظار میں
کیا لوٹ جائیں تیــری بیعت کیے بغیــر
اے فاطمــــہ کے لال ! ہمــاری ہے آرزو
چومیں تیــرے قـدم ، تو گــر آۓ روبــرو
آ جا کہ تجھہ کو تیری غیبت کا واسطہ
ہم مر نہ جائیں تیری زیارت کیے بغیــر
اک تیرے انتظار میں اے _ابن عسکری
عیسیٰ نہیں فقط کروڑوں ہیں اور بھی
: : : : : : : : مدینہ سے امام حسین (ع) کی روانگی : : : : : : : :
علماء کابیان ہے کہ امام حسین (ع) ۲۸/ رجب۶0 ھ یوم سہ شنبہ کومدینہ منورہ سے باارادہ مکہ معظمہ روانہ ہوئے علامہ ابن حجرکاکہناہے کہ ”نفرلمکتہ خوفا علی نفسہ“ امام حسین (ع) جان کے خوف سے مکہ تشریف لے گئے (صواعق محرقہ ص ۴۷) ۔
آپ کے ساتھ تمام مخدرات عصمت وطھارت اورچھوٹے چھوٹے بچے تھے البتہ آپ کی ایک صاحبزادی جن کانام فاطمہ صغری تھا اورجن کی عمراس وقت ۷/ سال تھی بوجہ علالت شدیدہ ہمراہ نہ جاسکیں امام حسین (ع) نے آپ کی تیمارداری کے لیے حضرت عباس کی ماں جناب ام البنین کومدینہ میں ہی چہوڑدیاتھا اورکچھ فریضہ خدمت ام المومنین جناب ام سلمہ کے سپردکردیاتھا، آپ ۳/ شعبان ۶۰ ہ یوم جمعہ کومکہ معظمہ پہنچ گئے آپ کے پہنچتے ہی والی مکہ سعیدابن عاص مکہ سے بھاگ کرمدینہ چلاگیا اوروہاں سے یزیدکومکہ کے تمام حالات لکھے اوربتایاکہ لوگوں کارجحان امام حسین (ع) کی طرف اس تیزی سے بڑھ رہاہے جس کاجواب نہیں ،یزیدنے یہ خبرپاتے ہی مکہ میں قتل حسین کی سازش پرغورکرناشروع کردیا۔
امام حسین (ع) مکہ معظمہ میں چارماہ شعبان،رمضان،شوال،ذیقعدہ مقیم رہے یزیدجو بہرصورت امام حسین (ع) کوقتل کرناچاہتاتھا اس نے یہ خیال کرتے ہوئے کہ حسین اگرمدینہ سے بچ کرنکل گئے ہیں تومکہ میں قتل ہوجائیں اوراگرمکہ سے بچ نکلیں توکوفہ پہنچ کرشہیدہوسکیں، یہ انتظام کیاکہ کوفے سے ۱۲ ہزارخطوط دوران قیام مکہ میں بھجوائے کیونکہ دشمنوں کو یہ یقین تھاکہ حسین (ع) کوفہ میں آسانی سے قتل کئے جاسکیں گے ،نہ یہاں کے باشندوں میں عقیدہ کا سوال ہے اورنہ عقیدت کا یہ فوجی لوگ ہیں ان کی عقلیں بھی موٹی ہوتی ہیں یہی وجہ ہے کہ شھادت حسین (ع) سے قبل جب تک جتنے افسر بھیجے گئے وہ محض اس غرض سے بھیجے جاتے رہے کہ حسین (ع) کوگرفتارکرکے کوفہ لے جائیں (کشف الغمہ ص ۶۸) ۔
: : : : : : : : مدینہ سے امام حسین (ع) کی روانگی : : : : : : : :
علماء کابیان ہے کہ امام حسین (ع) ۲۸/ رجب۶0 ھ یوم سہ شنبہ کومدینہ منورہ سے باارادہ مکہ معظمہ روانہ ہوئے علامہ ابن حجرکاکہناہے کہ ”نفرلمکتہ خوفا علی نفسہ“ امام حسین (ع) جان کے خوف سے مکہ تشریف لے گئے (صواعق محرقہ ص ۴۷) ۔
آپ کے ساتھ تمام مخدرات عصمت وطھارت اورچھوٹے چھوٹے بچے تھے البتہ آپ کی ایک صاحبزادی جن کانام فاطمہ صغری تھا اورجن کی عمراس وقت ۷/ سال تھی بوجہ علالت شدیدہ ہمراہ نہ جاسکیں امام حسین (ع) نے آپ کی تیمارداری کے لیے حضرت عباس کی ماں جناب ام البنین کومدینہ میں ہی چہوڑدیاتھا اورکچھ فریضہ خدمت ام المومنین جناب ام سلمہ کے سپردکردیاتھا، آپ ۳/ شعبان ۶۰ ہ یوم جمعہ کومکہ معظمہ پہنچ گئے آپ کے پہنچتے ہی والی مکہ سعیدابن عاص مکہ سے بھاگ کرمدینہ چلاگیا اوروہاں سے یزیدکومکہ کے تمام حالات لکھے اوربتایاکہ لوگوں کارجحان امام حسین (ع) کی طرف اس تیزی سے بڑھ رہاہے جس کاجواب نہیں ،یزیدنے یہ خبرپاتے ہی مکہ میں قتل حسین کی سازش پرغورکرناشروع کردیا۔
امام حسین (ع) مکہ معظمہ میں چارماہ شعبان،رمضان،شوال،ذیقعدہ مقیم رہے یزیدجو بہرصورت امام حسین (ع) کوقتل کرناچاہتاتھا اس نے یہ خیال کرتے ہوئے کہ حسین اگرمدینہ سے بچ کرنکل گئے ہیں تومکہ میں قتل ہوجائیں اوراگرمکہ سے بچ نکلیں توکوفہ پہنچ کرشہیدہوسکیں، یہ انتظام کیاکہ کوفے سے ۱۲ ہزارخطوط دوران قیام مکہ میں بھجوائے کیونکہ دشمنوں کو یہ یقین تھاکہ حسین (ع) کوفہ میں آسانی سے قتل کئے جاسکیں گے ،نہ یہاں کے باشندوں میں عقیدہ کا سوال ہے اورنہ عقیدت کا یہ فوجی لوگ ہیں ان کی عقلیں بھی موٹی ہوتی ہیں یہی وجہ ہے کہ شھادت حسین (ع) سے قبل جب تک جتنے افسر بھیجے گئے وہ محض اس غرض سے بھیجے جاتے رہے کہ حسین (ع) کوگرفتارکرکے کوفہ لے جائیں (کشف الغمہ ص ۶۸) ۔
مجھے بینائی مل گئی
اخبارپایزالہ آباد ۱۰/ اگست ۱۹۲۸ ءء میں زیرعنوان ”امام موسی کاظم(ع) کے روضہ پرایک اندھے کوبینائی مل گئی“ ایک خبرشائع ہوئی ہے جس کاترجمہ یہ ہے کہ حال ہی میں روضہ کاظمین شریف پرجوشہربغدادسے باہرہے ایک معجزہ ظاہرہواہے کہ ایک اندھااوربوڑھا”سید“ نہایت مفلسی کی حالت میں روضہ شریف کے اندرداخل ہوااورجیسے ہی اس نے امام موسی کاظم (ع) کے روضہ کی ضریح اقدس کواپنے ہاتھ سے مس کیاوہ فوراچلاتاہواباہرکی طرف دوڑا ”مجھے بینائی مل گئی“ میں دیکھنے لگاہوں، اوراس پرلوگوں کابڑاہجوم جمع ہوگیا اور اکثرلوگ اس کے کپڑے تبرک کے طور پر چھین جھپٹ کرلے گئے اس کوتین دفعہ کپڑے پہنائے گئے اورہردفعہ وہ کپڑے ٹکڑے ہوکرتقسیم ہوگئے آخرروضہ شریف کے خدام نے اس خیال سے کہ کہیں اس بوڑھے سیدکے جسم کونقصان نہ پہنچے اس کواس کے گھرپہنچادیا ۔
اس کابیان ہے کہ بغدادکے ہسپتال میں اپنی آنکھ کاعلاج کررہاتھا بالآخرسب ڈاکٹروں نے یہ کہہ کرمجھے ہسپتال سے نکال دیاکہ تیرا مرض لاعلاج ہوگیاہے اب اس کاعلاج ناممکن ہے تب میں مایوس ہوکر روضہ اقدس امام موسی کاظم علیہ السلام پرآیااوریہاں آپ کے وسیلہ سے خداسے دعاکی ”بارالہاتجھے اسی امام مدفون کاواسطہ مجھے ازسرنوبینائی عطاکردے“ یہ کہہ کرجیسے ہی میں نے روضہ کی ضریح کومس کیا میری آنکھوں کے سامنے روشنی نمودارہوئی اورآوازآئی ”جاتجھے پھرسے روشنی دیدی گئی“ اس آوازکے ساتھ ہی میں ہرچیزکودیکھنے لگا،تمام لوگ اس امرکی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ ضعف العمرسیداندھاتھا، اوراب دیکھنے لگاہے
(اخبارانقلاب لاہور،اخباراہل حدیث امرتسر مورخہ ۲۴/ اگست ۱۹۲۸ ءء ۔)
علامہ ابن شہرآشوب لکھتے ہیں کہ خطیب بغدادی نے اپنی تاریخ میں لکھا ہے کہ جب مجھے کوئی مشکل درپیش ہوتی ہے میں امام موسی کاظم علیہ السلام کے روضے پرچلاجاتاہوں اوران کی قبرپردعاکرتاہوں میری مشکل حل ہوجاتی ہے (مناقب جلد ۳ ص ۱۲۵ طبع ملتان)۔
خدايا بحق باب الحوائج سب مومنين كي شرعي حاجات پوري فرما ! الهي آمين !
اس کابیان ہے کہ بغدادکے ہسپتال میں اپنی آنکھ کاعلاج کررہاتھا بالآخرسب ڈاکٹروں نے یہ کہہ کرمجھے ہسپتال سے نکال دیاکہ تیرا مرض لاعلاج ہوگیاہے اب اس کاعلاج ناممکن ہے تب میں مایوس ہوکر روضہ اقدس امام موسی کاظم علیہ السلام پرآیااوریہاں آپ کے وسیلہ سے خداسے دعاکی ”بارالہاتجھے اسی امام مدفون کاواسطہ مجھے ازسرنوبینائی عطاکردے“ یہ کہہ کرجیسے ہی میں نے روضہ کی ضریح کومس کیا میری آنکھوں کے سامنے روشنی نمودارہوئی اورآوازآئی ”جاتجھے پھرسے روشنی دیدی گئی“ اس آوازکے ساتھ ہی میں ہرچیزکودیکھنے لگا،تمام لوگ اس امرکی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ ضعف العمرسیداندھاتھا، اوراب دیکھنے لگاہے
(اخبارانقلاب لاہور،اخباراہل حدیث امرتسر مورخہ ۲۴/ اگست ۱۹۲۸ ءء ۔)
علامہ ابن شہرآشوب لکھتے ہیں کہ خطیب بغدادی نے اپنی تاریخ میں لکھا ہے کہ جب مجھے کوئی مشکل درپیش ہوتی ہے میں امام موسی کاظم علیہ السلام کے روضے پرچلاجاتاہوں اوران کی قبرپردعاکرتاہوں میری مشکل حل ہوجاتی ہے (مناقب جلد ۳ ص ۱۲۵ طبع ملتان)۔
خدايا بحق باب الحوائج سب مومنين كي شرعي حاجات پوري فرما ! الهي آمين !
معراج میں سجایا بڑے اہتمام سے
خالق نے سارے عرش کو حیدر (ع۔س) کے نام سے
بُراق کو لیے ھوئے جبرئیل (ع) نے کہا
مولا (ص) سلام لیجے علی (ع۔س) کے غُلام سے
آواز سُن کے رَبّ کی ہیں حیرت میں مُصطفےٰ (ص)
یہ کون بولتا ھے خُدا کے مُقام سے
انگُشتری وہی تھی نبی (ص) چونک سے گئے
پھر ہاتھ کو ملایا بہت احترام سے
آئے تھے چھوڑ فرش پہ بھائی کو مُصطفےٰ (ص)
اب عرش پہ ملے ہیں وہ پہلے اِمام (ع۔س) سے
سارے جہان کے لیے رحمت خرید لی
احمد (ص) نے ایک شب کے فلک پہ قیام سے
تمام مومنین کو شبِ معراج بہت بہت مُبارک
آئے خاک کر بلا توں کیا چیز تھی. یه میرے مولا کا هے احسان که تجھے خاک شفا بنا دیا. ظالم کی موت هے یزید کیطرح. جسکو خدا نےتا محشر لعنتی بنا دیا. مظلوم کی مثال هے حسین(ع) کی. جس کو خود خدا نے جنت کا وارث بنا دیا. گل افسوس صد افسوس ان لوگوں پر. جس کا یه پڑھتے هیں کلمه اسی نبی(ص) کے گھرانے کو خود هی بهولا دیا.
" ALLAH JJ KA MEHMAAN "
Jab Hamd Hui MehmooD k Ghar Ahmed MehmaN Hua Hoga,
SardaR Ka Sair Ko Dil Chaha Jibraeel Bhi Sath Gaya Hoga,
Kam Shor Tu Kar, Kuch Ghour To Kar, Kiya Wo Rehber Tujh Sa Hoga,
Tu BarQ LagaY To Jal Jaye, BaraaQ Par Wo Betha Hoga,
Sab Farsh Ki Rahain Farsh Hui, JAb Arsh Py Arsh Saja Hoga,
AnwaaR K Noori RastaY Mai Har NooR Ka NooR Barha Hoga,
ADAM Saari AulaaD Liye, Dam Dam Hairan Khara Hoga,
Dozakh Ki Aag Bujhi Hogi JanNat Ka BaagH Khula Hoga,
Jooti JibraeeL Se Qad'AawaR QadMon Mai NooR Basa Hoga,
DawooD k AthaR Honton Ny TaaHa Ka GeeT Parha Hoga,
GhilmaN Ki AaN Barhi Hogi MahoL Mai Jashan Bapa Hoga,
YaseeN k Noori Naghmon Pay, Hooron Ny RaQs Kiya Hoga,
SarTaaJ Shifa'aT, NooR JabeeN, Khud Chehra WajahAllah Hoga,
TatheeR LibaaS, ShareeF Badan, Khad Khaal Mai KhulQ Chupa Hoga,
Ab Kon KahaY Kis Soorat Mai Aayat KA RooP Milaa Hoga
Jab BAhar Wala Aesa Hai, Andar Wala Kesa Hoga,
LaaraiB BulanaY WalaY Ny MehmaN Se Aap Kaha Hoga,
SaaraY PardaY Tujhse Hongy, Khud PardaY MAi Tujhsa Hoga,
Udoon Minna Ek Lehja Hai Us LehjaY MAi Jalwa Hoga,
Kuch Bol Zara, Lab Khol Zara, Phr Kon Wahan Bola Hoga,
Ye RaaZ Bhi Sun AwaZ Bhi Sun, MairaJ Ka Husn Sawa Hoga,
Wo Sath Bhi Hai, By Hath Bhi Hai, Phr Kis Ny Hath Dya Hoga,
Allah k Hath Ki Ungli Mai Angashtari Ko Dekha Hoga,
Khaatim Ko Dekh k Khaatim Ny Kuch Kuch PehchaN Liya Hoga,
PehchantaY Hee Phr KhaliQ Ki Pehchan Ny Ye Socha Hoga,
Al'Ilm Ka Shehr To MAi Tehra, Kiya Shehr Se BaaB Juda Hoga?
Lab Py Fee AlfooR Sada Aai, Ab Ye DeedaR Sada Hoga,
Lo Molvi Ji Mai MaaN Gaya PardaY MAi Ap Khuda Hoga,
JAb Jism Zuban ZahooR Nahi, Phr BolnaY Wala Kiya Hoga,
Bas Laaj Ye HAi MAiraJ Ye Hai, PardaY Mai Ap Jalli Hoga,
Bahar By AyeB Nabi Hoga, Ander LaaraiB Ali Hoga,
Subscribe to:
Posts (Atom)