ہاتھوں میں علم تھامے علمدار ہیں سارے
جان دینے کو غـازی۴ میرے تیار ہیں سارے

روکے سے رکے کا نہیں لشکر یہ عـلی کا
یہ سر پہ کفن باندھے عــزادار ہیں سـارے

اے _دشمنن مـولا عـلی۴ ذرا سـوچ کے آنا
شیعہ کے جـواں آج بھی بیــدار ہیں سارے

تعـــداد میں کم جان کے ان سے نہ الجھنا
تنہائی میں بھی میثـــم _تمـار ہیں سارے



1 comment:

Post Your Comments