امام حسین علیہ السلام نے فرمایا :

" جو شخص خدا کی نافرمانی کر کے اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتا ھے ، اسکے حصول_مقصد کا راستہ بند ھو جاتا ھے اور بہت جلد خطرات میں گھر سکتا ھے "

[ تحف العقول ، صفحہ_245 ]

کهتے هیں ڈرون حملے روکیں گے


کهتے هیں ڈرون حملے روکیں گے بلکه ڈرون حملے تو ملک کے ایسے غداروں پر هونے چاهیے جو همارے قومی یاد گاروں کو مٹا رهے هیں اب کر لو مزید ان سے بات یه کهتے هیں هماری سیاست چمکتی رهے ملک تباه هوتا رهے اگر ان غداروں کے خلاف پهلے هی کوئی سخت ایکشن لیا جاتا تو ایسے واقعیات نه هوتے اب تک کسی داشتگرد کو کوئی سزا هوئی هے بلکل نهیں. یه هے هماری پالیسی اور انصاف.




" قرآن پاک میں حضرت علی۴ کا نام "

حکیم بن حمید کہتے ہیں :
حضرت امام سجاد۴ نے مجھے بتایا کہ قرآن میں حضرت علی۴ کا ایک نام ھے جسے لوگ نہیں جانتے ہیں-

میں نے عرض کیا : وہ کونسا نام ھے ؟

انھوں نے فرمایا :
کیا تم نے نہیں سنا کہ خداوند فرماتا ھے :

" اور اللہ اور رسول کی طرف سے حج _اکبر کے دن انسانوں کے لیے " اذان " ھے "

[ ســـورہ توبـــہ، آیت_3 ]

خدا کی قسم ! " اذان " سے مراد حضرت علی علیہ السلام ہیں -

[ بحارالانوار، جلد_26 ، صفحہ_388 ]


Salam Beemar-e-Karbala 

نکھرے ھـوۓ کردار کا قرآن ھے سجــاد۴
سر چشمہء دیں ، عظمت _ ایمان ھے سجاد۴

تقدیر علی۴ قسمت _عمران۴ ھے سجاد۴
اســلام کی تاریخ کا عنـــوان ھے سجاد۴

یہ شہر _ فضائل ھے، مصائب کا جہاں ھے
تکبیر _ نبـــوت ھے ، امــامت کی اذاں ھے





ﺳﯿﺪﮦ ﺯﯾﻨﺐ ( ﺱ ) ﮐﮯ ﺭﻭﺿﮧ ﻣﺒﺎﺭﮎ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺑﭩﺎﻟﯿﻦ 


ﮐﻤﺎﻧﮉﺭ


ﺍﻟﺴﻴﺪ ﺍﺑﻮ ﻓﺎﻃﻤﺔ ﺍﻟﻤﻮﺳﻮﻱ


ﻳـﺎ ﺃﺑـﺎ ﻋـﺒـﺪ ﺍﻟـﻠّــﻪ ,, ﻧـﺤـﻦ ﺃﻣـّـﺔ ﺣــﺰﺏ ﺍﻟـﻠّــﻪ .



  شام میں وهابی تکفیریوں نے اس بے گناہ معصومہ بچی کو بے 

               دردی سے قتل کر کے پهر اس سر کاٹ دیا



شام میں وهابی تکفیریوں نے اس بے گناہ معصومہ بچی کو بے دردی سے قتل کر کے پهر اس سر کاٹ دیا اس بچی کا جرم صرف یہ تها کہ اس کا باپ اپنے سردار رسول ثقلین محبوب رب العالمين کی اطاعت کرتے هوئے وہ آل رسول اکرم کو مانتا تھا. 

اے تجهے نبی و آل نبی کا واسطہ هے هے جو جو بهی جہاں پر بهی شیعیان مولائے متقیان حضرت امام على علیہ السلام کو شهید کررهے هیں ان سے انتقام لے اور انکو صفحہ هستی سے مٹادے 
ایسے بے رحم لوگ درندہ صفت انسان انسانیت کیلئے عار هیں



حضرت عباس (ص) عاشور کے دن یزیدی ملعونوں سے خطاب 

'' میں چاہتا ہوں کہ قوتِ بازو پہ جنگ ہو
دیکھوں تو تم کو کتنے بہادر ہو شامیوں
منظور یہ نہیں ہے تو خود فیصلہ کرو
دکھلاؤں معجزات میں اپنے جو تم کہو
دریا پہ ہاتھ دھو گے ابھی تم حیات سے
اپنے سَروں کو کاٹو گے خود اپنے ہاتھ سے

مشھور ہے یہ بات خدا کی خدائی میں
ماہر ہے میری تیغ صفوں کی صفائی میں
تم کیا میں دو جہان ڈُبو دوں ترائی میں
دستِ خدا کا زور ہے میری کلائی میں
چاہوں تو بیٹھے بیٹھے میں اشعل کی زین پر
لہرا کے آسمان کو اُلٹ دوں زمین پر

عالَم تھا تیرہ سال میں ایسا جلال کا
صفین میں بدل دیا نقشہ جدال کا
اب تو شباب آیا ہے میرے کمال کا
عباس (ص) آج ہو گیا بتیس سال کا
سُن لو قضا کی گھاٹ اُتاروں گا میں تمھیں
گھیرا ہے تم نے گھیر کے ماروں گا میں تمھیں

..اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ وعَجِّلْ فَرَجَهُمْ …