بحرین کے ایک انقلابی رہنما کو زندہ جلا دیا گیا


اہلبیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ بحرین کے شہر ’’سار‘‘ میں گزشتہ روز آل خلیفہ کے سیکیورٹی دستوں نے اس علاقے کے ساکن افراد کے گھروں پر حملہ کر کے انقلاب بحرین کے فیلڈ کمانڈر حسین عبد اللہ عبد الکریم کو انتہائی دردی سے شہید کر دیا۔

اطلاعات کے مطابق اس ۳۵ سالہ جوان کی شہادت اس وقت ہوئی جب آل خلیفہ کے مزدوروں نے شہر سار میں ان کے گھر پر حملہ کیا اور انہیں شدید ضرب و شتم کا نشانہ بنانے کے بعد احتراقی مواد سے جلا دیا گیا۔
واضح رہے کہ شہر سار کے لوگوں نے گزشتہ روز حکومت کے خلاف مظاہرہ کر کے حکومتی عہدہ داروں سے عدل و انصاف کے قیام اور آل خلیفہ حکوت کی سرنگونی کا مطالبہ کیا ہے۔
عبد الکریم کی شہادت کے ساتھ انقلاب کرامت کے شہداء کی تعداد ۱۰۸ ہو گئی ہے۔ 


طالبان نے شیعہ ہونے کی وجہ سے مار دیا


ابنا: غیر ملکیوں کے ساتھ موجود پانچ مقامی افراد میں سے علی حسین واحد پاکستانی تھے جنہیں دہشت گردوں نے ہلاک کیا جبکہ سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے باقی چار افراد کو چھوڑ دیا۔

اٹھائیس سالہ علی حسین کے خاندان کے افراد اور دوستوں کہنا ہے کہ وہ مصروف زندگی گزارتے تھے۔ نانگا پربت اور اس کے اطراف میں کوہ پیمائی کے لیے آنے والوں کے ساتھ کبھی کھبار وہ بحیثیت قلی اور باورچی کام کرتے تھے۔ اتوار کی شب گلگت بلتستان کے علاقے سکردو کے گاؤں میں اُن کی میت پہنچی۔ رشتے داروں کا کہنا ہے کہ علی حسین کے سر اور سینے میں گولیاں ماری گئیں۔علی حسین کے ایک رشتہ دار علی خان کے مطابق علی حسین کی موت سے اُن کا خاندان تباہ ہو گیا ہے۔ ’وہ محنتی تھا۔اچھے پیسے کماتا تھا اور کامیاب تھا۔‘

علی حسن نے پاکستان کے شمالی علاقے کے مزدوروں کے طریقے کے مطابق زندگی گزارنے لگے۔ وہ سردیوں میں پنجاب کے علاقے میں کھانا پکانے کا کام کرتے اور موسم گرما میں گلگت بلتستان کے علاقے میں 40 دن کوہ پیمائی کے موسم میں بلندیوں تک سامان لے کر جاتے۔

علی حسین کے والدین نے بہت کم عرصے اُن کے تعلیمی اخراجات برداشت کیے۔ انھیں کھیتوں میں والدین کے ساتھ ہاتھ بٹانے کے لیے سکول کو چھوڑنا پڑا۔ لیکن علی حسین نے اپنے پانچ سال کے عمر کے لڑکے کو انگلش میڈیم سکول میں تعلیم دلوانے کے لیے سخت محنت کر رہے تھے۔

علی حسین نے اپنے پسماندگان میں بیوی سمیت، بیٹا اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ اُن کی سب سے چھوٹی بیٹی صرف آٹھ ماہ کی ہے۔

 اطلاعات کے مطابق مقامی سکیورٹی فورسز کی وردیوں میں ملبوس مسلح حملہ آواروں کی تعداد کم از کم پندرہ تھی۔ دہشت گردی کا یہ واقع 4200 میٹر کی بلندی پر ہوا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حملہ آور اٹھارہ گھنٹے پیدل یا خچر پر سفر کر کے اس مقام پر پہنچے تھے۔
.....




                                     ملک اسحاق کا ایک چہرہ اور ؛ نیز آل سعود اور یہود کی یکجہتی

ارادہ یہ ہے کہ اس تصویر کے بارے میں کچھ نہ کہا جائے کیونکہ یہ تصویر خود بول رہی ہے بہت کچھ ہاں مگر اتنا بولنے دیا جائے کہ یہ تصویر حال ہی میں خادم الحرمین الشریفین کے سائے تلے دہشت گردوں کو سہولیات فراہم کرنے والے کسی ادارے کے اندر لی گئی ہے اس تصویر میں 154 کے قریب پاکستانیوں کے قتل میں ملوث مگر آزاد دہشت گرد ملک اسحاق کو ایک بے حجاب لڑکی کے ساتھ دکھایا گیا تو جو خادم الحرمین کے ماتحتوں نے انہيں فراہم کی تھی۔ یہ ہے دین کا دعوی کرکے انسانوں کا خون بہانے والے مہمانوں کا حال اور یہ ہے دین کی پیشوائی کے دعویدار میزبانوں کی صورت حال۔ دیکھئے




یہ تصویر آل سعود اور آل یہود کی یکجہتی کا ثبوت ہے گوکہ ان دو کی یکجہتی سیاسی حوالے سے مزید کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں رہی؛ دیکھئے








                            عورت جناب زہراء (س) كى نظر ميں


 عورت جناب زہراء (س) كى نظر ميں
على ابن ابى طالب (ع) فرماتے ہيں كہ ميں ايك دن ايك جماعت كے ساتھ جناب رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم كى خدمت ميں بيٹھا ہوا تھا آپ نے اپنے اصحاب سے فرمايا كہ عورت كى مصلحت كس ميں ہے؟ آپ كو كوئي صحيح جواب نہ دے سكا، جب اصحاب چلے گئے اور ميں بھى گھر گيا تو ميں نے پيغمبر(ص) كے سوال كو جناب فاطمہ (س) كے سامنے پيش كيا_ جناب فاطمہ (س) نے فرمايا كہ ميں اس كا جواب جانتى ہوں، عورت كى مصلحت اس ميں ہے كہ وہ اجنبى مرد كو نہ ديكھے اور اسے اجنبى مرد نہ ديكھے_ ميں جب جناب رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم كى خدمت ميں حاضر ہوا تو ميں نے عرض كى كہ آپ كے سوال كے جواب ميں جناب فاطمہ (س) نے يہ فرمايا ہے_ پيغمبر(ص) نے آپ كے اس جواب سے تعجب كيا اور فرمايا كہ فاطمہ (س) ميرے جسم كا ٹكڑا ہے(2)_
اس ميں كوئي شك نہيں كہ دين مقدس اسلام نے عورتوں كى ترقى اور پيشرفت كے لئے بلند قدم اٹھائے ہيں اور ان كے حقوق كو پورا كرنے كے لئے ان كے لئے عادلانہ قوانين اور احكام وضع كئے ہيں، اسلام نے عورت كو علم حاصل كرنے كى آزادى دے ركھى ہے اس كے مال اور كام كا محترم قرار ديا ہے، اجتماعى قوانين وضع كرتے وقت عورتوں كے واقعى منافع اورمصالح كى پورى طرح مراعات كى ہے_
ليكن يہ بات قابل بحث ہے كہ آيا عورت كى مصلحت اجتماع اورمعاشرے ميں اجنبى مردوں كے ساتھ مخلوط رہنے ميں ہے يا عورت كى مصلحت اس ميں ہے كہ وہ بھى مردوں كى طرح عمومى مجالس اورمحافل ميں بيگانوں كے ساتھ گھل مل كر پھرتى رہے؟ كيا يہ مطلب واقعاً عورتوں كے فائدے ميں ہے كہ وہ زينت كر كے بغير كسى بند و بار كے مردوں كى مجالس ميں شريك ہو اور اپنے آپ كو انظار عمومى ميں قرار دے؟ كيا يہ عورتوں كے لئے مصلحت ہے كہ وہ بيگانوں كے لئے آنكھ مچولى كرنے كا موقع فراہم كرنے اور مردوں كے لئے امكانات فراہم كرے كہ وہ اس سے ديدنى لذت اورمفت كى لذت حاصل كرتے رہيں؟ كيا يہ عورتوں كى منفعت ميں ہے كہ كسى پابندى كو اپنے لئے جائز قرار نہ ديں اور پورى طرح اجنبى مردوں كے ساتھ گھل مل كر رہيں اور آزادانہ طور سے ايك دوسرے كو ديكھيں؟ كيا عورتوں كى مصلحت اسى ميں ہے كہ وہ گھر سے اس طرح نكلے كہ اس كاتعاقب اجنبى لوگوں كى نگاہيں كر رہى ہوں_
يا نہ بلكہ عورتوں كى مصلحت معاشرے ميں اس ميں ہے كہ اپنے آپ كو مستور كر كے سادہ طريقے سے گھر سے باہر آئيں اور اجنبى مردوں كے لئے زينت ظاہر نہ كريں نہ خود بيگانوں كوديكھيں اور نہ كوئي بيگانہ انہيں ديكھے_
آيا پہلى كيفيت ميں تمام عورتوں كى مصلحت ہے اور وہ ان كے منافع كو بہتر طور پرمحفوظ كرسكتى ہے يا دوسرى كيفيت ميں؟ آيا پہلى كيفيت عورتوں كى روح اور ترقى اور پيشرفت كے بہتر اسباب فراہم كرسكتى ہے يا دوسرى كيفيت ؟ پيغمبر اسلام(ص) نے اس مہم اوراجتماع اور معاشرے كے اساسى مسئلہ كواپنے اصحاب كے افكار عمومى كے سامنے پيش كيااور ان كى اس ميں رائے طلب كى ليكن اصحاب ميں سے كوئي بھى اس كا پسنديدہ جواب نہ دے سكا، جواب اس كى اطلاع حضرت زہراء (س) كو ئي تو آپ نے اس مشكل موضوع ميں اس طرح اپنا نظريہ بيان كيا كہ عورتوں كى معاشرے ميں مصلحت اس ميں ہے كہ نہ وہ اجنبى مردوں كو ديكھيں اور نہ اجنبى مرد انہيں ديكھيں_ وہ زہراء (س) جو وحى اور ولايت كے گھر ميں تربيت پاچكى تھى اس كا اتنا ٹھوس اور قيمتى جواب ديا اوراجتماعى موضوع ميں سے ايك حساس اور مہم موضوع ميں اپنے نظريئے اورعقيدے كااظہار كيا كہ جس سے رسول اكرم صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم نے تعجب كيا اور فرمايا كہ فاطمہ (س) ميرے جسم كاٹكڑا ہے_
اگر انسان اپنے ناپختہ احساسات كو دور ركھ كر غير جانبدارانہ اس مسئلے ميں سوچے اور اس كے نتائج اور عواقب پر خوب غور اور فكر كرے تو اس بات كى تصديق كرے گا كہ جو جواب جناب فاطمہ (س) نے ديا ہے وہ بہترين دستورالعمل ہوسكتا ہے جو عورتوں كے منافع كا ضامن ہو_ اور اس كے مقام اور رتبے كو معاشرے ميں محفوظ كردے گا كيونكہ اگر عورتيں گھر سے اس طرح نكليں اور اجنبيوں كے ساتھ اس طرح ميل جول ركھيں كہ مرد ان سے ہر قسم كى تمتعات حاصل كرسكيں اور عورتيں ہر جگہ مردوں كے لئے آنكھ مچولى كے اسباب فراہم كريں تو پھر جوان دير سے شادى كريں گے اور وہ زندگى اور ازدواج كے زيربار نہيں ہوں گے، ہر روز لڑكيوں اور عورتوں كى تعداد ميں جو بے شوہر ہوں گى اضافہ ہوتا جائے گا اور يہ علاوہ ازين كہ معاشرے كے لئے مضر ہے اور ماں، باپ كے لئے مشكلات اور محذورات كا موجب ہے خود عام عورتوں كے اجتماع كے لئے بھى موجب ضرر ہوگا، اور اگرعورتيں اپنى خوبصورتى كو تمام نگاہوں كے لئے عام قرار دے ديں اور اجنبيوں ميں دلربائي كرتى رہيں تو ايك بہت بڑے گروہ كا دل اپنے ساتھ لئے پھريں گى اور چونكہ مرد محروميت سے دوچار ہوں گے اوران تك دست رسى اور وصال بغير قيد اور شرط كے حاصل نہ كرسگيں گے قہراً ان ميں نفسياتى بيمارياں اور ضعف اعصاب اورخودكشى اور زندگى سے مايوسى عام ہوجائے گي_
اس كا نتيجہ بلاواسطہ خود عورتوں كى طرف لوٹے گا، يہى عام لطف نگاہ ہے كہ بعض مرد مختلف قسم كے حيلے اور فريب كرتے ہيں اورمعصوم اور سادہ لوح لڑكيوں كو دھوكا ديتے ہيں اور ان كى عفت و آبرو كے سرمايہ كو برباد كرديتے ہيں اور انہيں فساد اور بدبختى اورتباہى كى وادى ميں ڈھكيل ديتے ہيں_
جب شوہردار عورت ديكھے كہ اس كا شوہر دوسرى عورتوں كے ساتھ آتا جاتا ہے، اورعمومى مجالس اورمحافل ميں ان سے ارتباط ركھتا ہے توغالباً عورت كى غيرت كى حس اسے اكساتى ہے كہ اس ميں بدگمانى اور سو ظن پيدا
ہوجائے اور وہ بات بات پراعتراض شروع كردے، بے جہت باصفا اور گرم زندگى كو سرد اور متزلزل بنا كر ركھ دے گى اور نتيجہ،جدائي اور طلاق كى صورت بس ظاہر ہوگا يا اسى ناگوار حالت ميں گھر كے سخت قيدخانے ميں زندگى گزارتے رہے گى اور قيد خانے كى مدت كے خاتمہ كا انتظار كرنے ميں زندگى كے دن شمار كرتى رہے گى اورمياں، بيوى دو سپاہيوں كى طرح ايك دوسرے كى مراقبت ميں لگے رہيں گے_
اگر مرد اجنبى عورتوں كو آزاد نہ ديكھ سكتا ہو تو قہراً ان ميں ايسى عورتيں ديكھ لے گا جو اس كى بيوى سے خوبصورت اور جاذب نظر ہوں گى اور بسا اوقات زبان كے زخم اورسرزنش سے اپنى بيوى كے لئے ناراحتى كے اسباب فراہم كرے گا اور مختلف اعتراضات اور بہانوں سے باصفا اور گرم زندگى كوجلانے والى جہنم ميں تبديل كردے گا_
جس مرد كوآزاد فكرى سے كسب و كار اور اقتصادى فعاليت ميںمشغول ہونا چاہيئے،جب آنے جانے ميں يا كام كى جگہ نيم عرباں اور آرائشے كى ہوئي عورتوں سے ملے گا تو قہراً غريزہ جنسى سے مغلوب ہوجائے گا اور اپنے دل كو كسى دل رباء كے سپرد كردے گا، ايسا آدمى كبھى آزاد فكرى سب كسب و كار ميں يا تحصيل علم ميں مشغول نہيں ہوسكتا اور اقتصادى فعاليت ميں پيچھے رہ جائے گا اس قسم كے ضرر ميں خود عورتيں بھى شريك ہوں گي_ اور يہ ضرر ان پر بھى وارد ہوگا_
اگر عورت پردہ نشين ہو تو وہ اپنى قدر اور قيمت كو بہتر مرد كے دل ميں جاگزين كرسكتى ہے اور عورتوں كے عمومى منافع كو معاشرے ميں حفظ كرسكتى ہے اور اجتماعى كے نفع كے لئے قدم اٹھاسكتى ہے_

اسلام چونكہ عورت كو اجتماع اور معاشرے كا ايك اہم جز و جانتا

ہے اور اس كى رفتار اور سلوك كومعاشرے ميں موثر جانتا ہے، لہذا اس سے يہ بڑا وظيفہ طلب كيا گيا ہے كہ وہ پردے كے ذريعے فساد اور انحراف كے عوامل سے جلوگيرى كرے اورملت كى ترقى اورعمومى صحت اور بہداشت كو برقرار ركھنے ميں مدد كرے_ اس لئے اسلام كى نمونہ اور مثالى خاتون نے جو وحى كے گھر كى تربيت يافتہ تھي، عورتوں كے معاشرے كے متعلق اس قسم كے عقيدہ كا اظہار كيا ہے كہ عورتوں كى مصلحت اس ميں ہے كہ وہ اس طرح سے زندگى بسر كريں كہ نہ انہيں اجنبى مرد ديكھ سكيں اور نہ وہ اجنبى مردوں كو ديكھ سكيں_
.......
مصر میں انتہائی بے دردی سے ایک عالم دین سمیت چار شیعہ 


افراد کی شہادت


مصر کے دار الحکومت قاہرہ کے مضافات میں واقع جیزہ کے علاقے میں گزشتہ روز ولادت امام زمانہ(ع) کی مناسبت سے منعقدہ 
پروگرام پر تکفیری وہابیوں نے حملہ کر کے ایک عالم دین سمیت چار شیعہ افراد کو انتہائی بے دردی سے شہید کر دیا ہے



اہلبیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔  مصر کے دار الحکومت قاہرہ کے مضافات میں واقع جیزہ کے علاقے میں گزشتہ روز تکفیری سلفیوں نے ولادت امام زمانہ (ع) کی مناسبت سے منعقد پروگرام پر حملہ کر کے ایک عالم دین سمیت ۴ افراد کو انتہائی بے دردی سے شہید کر دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق جیزہ کے دیہات ابومسلم میں مقامی شیعوں کے چند افراد ولادت امام زمانہ (ع) کی مناسبت سے پروگرام منعقد کرنے کے لیے ایک میٹنگ کی غرض سے شیعہ رہنما شیخ حسن شحاتہ کے گھر جمع تھے کہ علاقے کے بعض افراطی تکفیریوں نے گھر کو محاصرے میں لے لیا اور دھمکیاں دے کر گھر میں موجود افراد کے باہر نکلنے پر اصرار کیا جبکہ گھر میں موجود افراد کے باہر نکلنے سے انکار پر تکفیریوں نے درندوں کی طرح ان پر دھاوا بول دیا۔ اورعالم دین شیخ حسن شحاتہ اور ان کے بھائی سمیت ۴ افراد کو شدت سے مار پیٹ کر شہید کر دیا۔ حملہ آوروں نے گھر کے ساز و سامان کو بھی توڑ پھوڑ کر گھر کو آگ لگا دی۔
مصری ذرائع کے مطابق تکفیریوں نے پتھروں سے اس عالم دین سر کو پس ڈالا اور بدن سے کپڑے پھاڑ کر برہنا سڑکوں پو گھسیٹے ہوئے یہ کہ رہے تھے کہ شیعوں کو نابود کرو، شیعہ کافر ہیں۔


مصر کے سرکاری اخبار الاھرام نے رپورٹ دی ہے کہ اس حادثہ کے فورا بعد ۴ شیعوں کو ہسپتال میں منتقل کیا گیا لیکن ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی وہ دم توڑ چکے تھے۔
حزب الدستور کے سربراہ محمد البرادعی نے تاکید کی ہے کہ گزشتہ روز ابومسلم دیہات میں ۴ شیعوں کا بیہمانہ قتل بعض افراطی ملاوں کی فتنہ انگیز تقریروں اور ان کے جاہلانہ فتووں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا: اس سے پہلے کہ ہم اپنی باقی ماندہ انسانیت کو بھی کھو دیں حکومت اور الازھر اس طرح کے اقدامات کا سد باب کرنے کے لیے فورا کوئی راستہ تلاش کرے۔
آل البیت تنظیم کے بانی محمد الدرینی نے کہا ہے کہ یہ حادثہ مصر میں فرقہ وارانہ فساد کا آغاز ہے۔
واضح رہے کہ محمد مرسی کے شام کے ساتھ تعلقات ختم کرنے اور اخوان المسلمین کی طرف سے شام میں حکومت کے خلاف جہاد کی دعوت دئے جانے کے بعد مصر میں فرقہ وارانہ فساد کا سخت خطرہ پایا جاتا ہے۔







Karbala Jannato Ki Jannat Hai


Karbala Nasib Se Jana Nasib Ho
Pher Laut Kar Wahan Sa Na Ana Nasib Ho
Aisa DAR-E-HUSSAIN (A.S) Pe Sajda Ho Akhri
K Mujha Apna Sir Na Uthana Nasib Ho



اے علئ کے چاهنے والوں اٹھو

اے علئ کے چاهنے والوں اٹھو علم حق لے کر اب اسلام کو بچانا هے. کب تک هم مرتے رهیں گے مساجد اور مجالس میں اب وقت هے ان بے دینوں سے ٹکرانا هے. کربلا میں صرف 72تھے هزاروں کے مقابلے میں اب هم لاکھوں هیں ان بے دینوں کو مٹانا هے. اب عباس کا علم اٹھاؤ اور میدان جنگ میں آؤ چھپ چھپ کے وار کرنا یه ان کا شیوا پرانا هے. اگر هے ان میں همت تو سامنے آئیں گے ورنه یه اپنے پیاروں کی طرح میدان چھوڑ جائیں گے. یه همارے صبر کو آزما رهے هیں بار بار اب نعره حیدری کی طاقت کو هم نےبهی آزمانا هے هم مر جائیں گے مگر پیچھے نه هٹیں گے ایک اور کر بلا اب هم بنا دیں گے. حکومت وقت کا فرض هے سمجھا لے ان چند بے دینوں کو. ورنه همیں اجازت دے انکو سبق سیکھانا هے.هم مر تو رهے هیں هر روز اور موت بهی هے بر حق مگر اب یوهی مرنا بار بار همیں ناگوارا هے

Salam Ya Mola Ghazi Abbas Alam Dary Wafa A.s Madad......

Abbas(a.s) k Qadmon ko wafa choom rhi hai
Pehlu Mai shujaAt bhi khari jhoom rhi hai
Haider(a.s) k ishare pe palat aya tha sooraj
Ghazi(a.s) k ishare pe zameen ghoomrhi hai 





Shaaban ki khushion k ye wajdan mubarak!

Pehli ko yahan Zainab-e-athar S.A ki hy aamad ! 
Ik parda nasheen Haider-e- Safdar A.S ki hy amad,
Aur 3 ko Firdous k Sarwar ki hy amad !
Aur 4 ko Abbas-e-Dilawar A.S ki hy amad
Haftam ko Hassan pak A.S k dilbar ki hy amad ! 
11 ko Humshakl-e-Pyambr A.S ki hy amad, 
15 ko mila Aakhri Sultan AJf mubarak ! 
Shaban ki khushion k ye wajdan mubarak..

A Saudi activist has martyred of injuries sustained in a police 

shooting in the town of Awamiyah in Eastern Province.

Saudi Arabia’s official news agency SPA said on Sunday that regime forces opened fire at Morsi Ali Ibrahim al-Rabah when they tried to arrest him over allegations of involvement in anti-regime protests.

An interior ministry spokesman said that Rabah was on a list of 23 Shia activists wanted in connection with protests in Awamiyah.

“He was wounded and died in hospital,” the spokesman said.

Rabah was the 18th victim of the Saudi regime’s crackdown on protesters in the Qatif region since 2011.

On June 21, Saudi regime forces killed a young man during a raid on the houses of anti-regime activists in the village of al-Tubi in Qatif. Police shot the 19-year-old in the head and shoulder.



Imam ul Mutaqeen, King of Arifeen Hazrat Imam Ali (as) said

"I am the shepherd-the shepherd of people. Is it acceptable that a shepherd does not identify his sheep?" Juwairiya stood up and asked: "O Amir ul-Mu'minin, who are your sheep?" He (a) answered: "My sheep are pale-faced and dry-lipped because of the mention of Allah."

Ref: Bihar ul-Anwar; 68:176 H.32.
Dear Awaited Imam Mahdi (a.j.t.f.s)




If I knew why I write
I probably would not be writing to you
I write not because I want to
I write not because I have to
I write because I'm taken back by your reality
I write to empty the tears in my pen
I write because I could not write before
Until that day
When you took a step followed by another
Into my home
Upon ebullient breaths of dawn
You greeted my pen one morn
I write because it's seen your soul
And it's tripped over its lines
And fallen
Into and unto its pages
Pages only my heart can read
As my pen sits upon its podium
Writing away
With the flow of ink
Steady and thick
A little twist and turn here
Into letters forming what I think
Reflected in these letters is a portrait
Underneath the paint a tangle of confusion
Hope and fear
As if I've birthed a thousand stars
Yet darkness surrounds me everywhere
I offer you my self portrait
So you may consider my soul
Knowing I can only reach you through words
Knowing you are reading this somewhere
So what if
What if you were a boat sailing into my imagination
Sailing so deep you collided with the rocks of reality
What if the figments of my imagination are shadows of what's real?
As my mind sits under my heart's tree
Venting thoughts by building cities out of mist
And palaces on the sea
Weaving words into gaps once left by reality
What if the Mahdi appears in us?
Standing against the wall of our hearts
Before he appears against that cubic wall
What if the second coming is the return of the light we were born with?
Unshackling our souls so we may help unshackle the world
I begin to float on the breeze of understanding
Knowing with every heartbeat there's an echo of your footsteps down the hallway
Of time
But here I am, still broken
Falling between these cracks hiding
Flying dreams from land to land
In-between where mountains stand
With words offering my hand
To be taken away with you...
Sunta hoon


Sunta hoon Ghareebon pe taras khatay ho Aaqa

Mushkil main har ik shakhs k kaam aatay ho Aaqa
Majboor zamaanay main jisay paatay ho Aaqa
Tum us pa nazar lutf ki farmatay ho Aaqa



Ranjoor hon main ek nazar meri taraf bhi



ﺳﻼﻡ ﻋﺒﺎﺱ ﯾﺎ ﻣﻮﻻ ﻋﻠﯿﻪ ﺍﻟﺴﻼﻡ

Babul hawaij iss liye Moula (a.s.) ka hai laqab
Darbar ye buhat bare haajat rawa ka hai -
Mushkil ki kya majaal ke aasan ho na jaye -
Abbas (a.s.) naam dossra Mushkil Kusha ka hai



Saudi Forces Kill a Shia Boy 'Ali Hassan Al Mahrous' in 

Qatif

Saudi regime forces have killed a 19 year-old boy during a raid on the houses of anti-regime activists in the At Tubi area of Saudi Arabia's eastern region of Qatif. 


'Ali Hassan al Mahrous', 19, was martyred yesterday night when Saudi forces shot him one in shoulder and 2 bullets in the head. He was from village of Alkhoeldeh of Saudi Arabia's eastern region of Qatif. 




" اگر کوئ شخص رکن و مقام کے درمیان اپنے دونوں قدم جما کر عمر بھر نماز پڑھتا رہے اور روزے رکھتا رہے مگر آل محمد (ص) سے بغض رکھتا ہو تو وہ جہنم میں جاۓ گا"
رسول اکرم(ص)
کتب اہلسنت ینابیع المودہ (قندوزی حنفی) ص 192- الصواعق المحرقہ (ابن حجر شافعی) ص 104- المستدرک (حاکم نیشابوری) ج 3 ص149
میرے گھر پر سجا هے غازی کا علم

میرے گھر پر سجا هے غازی کا علم. میرے در پر لکھا هے یا علی مدد. مجھ په سایه هے پنجتن کا میری جان بهی قربان هے پنجتن پر. میں نے جب بهی پکارا مشکل میں. آیا مشکل کشا میری مدد پر. گل میں گدا گر هوں در پنجتن کا مجھے اور کسی سے کیا مطلب.




Salam Ya Mola Ghazi Abbas Alam Dary Wafa A.s Madad


Ye khabr likhni pari duniya k hr Akhbar ko
pyaas ne pani ko Maara sabr ne talwaar ko

gir k chullu ki balndi se ye pani ne kaha 
Aaj pahli bar dekha hai kisi khuddar ko.




السّـــلام علــيــكــــ یـــا شــہــزادہ عــلــی اکــبر عـلـيـه الــســلام

١١ شعبان المعظم ظہور ِ پُر نور شہزادہ علی اکبر علیہ سلام کے
اس پُرمسرت و بابرکت موقع کی آپ تمام مومنین و مومنات اور بلخصوص
امام زمانہ( ع) کی خدمت اقدس میں مبارکباد پیش کرتےہیں.


قرآن_ حسن_ محمد کی تفسیر هے اکبر
شجاعت_حیدروعباس کی تصویر هے اکبر
قرطاس_ کربلا پہ سرخ تحریر هے اکبر
خواب_ زبیح_ابراهیم کی تعبیر هے اکبر

نزول علی کاهے، نبی کاهے کہ اکبرکا هے؟
یا تکمیل_ازاں کے لئے اللہ اکبر کا هے


جب نماز جمعہ کا خطبہ جاری تھا


جب نماز جمعہ کا خطبہ جاری تھا، دھماکے سے پہلے حملہ آور نے فائرنگ کی اور پھر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔


ابتدائی رپورٹ کے مطابق 15 سے زائد شہید اور 20 سے زائد زخمی ہیں جس میں کئی کی حالت نازک ہے۔



واضح رہے کہ 1988ء میں اسی مدرسہ میں ملت جعفریہ کے قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کو شہید کیا گیا تھا.




Syria News# This is truly heart breaking picture. The FSA have "arrested" this girl from a Syrian village in Deir Azzor while her parents murdered in front of her eyes because of their Shia sect.

My heart bleeds for the children of Syria.... Please keep them in your prayers.... NO One Deserve This........


اسلام سرخـرو ھــوا اکبر۴ کے خون سے


اکبـر۴ شباب _حسن_ پیغمبــر۴ کا نام ھے

اکبـر۴ جــلال_ جذبہء حیــدر۴ کا نام ھے



اکبر۴ عــروج _ مہــر _ منــور کا نام ھے
اکبــر۴ حسینیت کــے مقــدر کـا نــام ھے



فرصت ملے تو پوچھ بشر کے سکون سے
اسلام سرخـرو ھــوا اکبر۴ کے خون سے


Yeh Shehar K Har 1 Daro Diwar Pay Likh Do
Hum Ahle -Aza Mout Say Hrgiz Nahi Darty
Hum Sog Manaty Hain Hussain Ibne Ali (a,s) Ka
Janat K i Liye Majlis o Matam Nahi Karty




ایک دفعہ ایک ملک کا بادشاہ بیمار ہو گیا، جب بادشاہ نے دیکھا کے اس کے بچنے کی کوئی امید نہیں تو اس نے اپنے ملک کی رعایا میں اعلان کروا دیا کہ وہ اپنی بادشاہت اس کے نام کر دے گا جو اس کے مرنے کے بعد اس کی جگہ ایک رات قبر میں گزارے گا،
سب لوگ بہت خوفزدہ ہوئے اور کوئی بھی یہ کام کرنے کو تیار نہ تھا، اسی دوران ایک کمہار جس نے ساری زندگی کچھ جمع نہ کیا تھا ۔ اس کے پاس سوائے ایک گدھے کے کچھ نہ تھا اس نے سوچا کہ اگر وہ ایسا کرلے تو وہ بادشاہ بن سکتا ہے اور حساب کتاب میں کیا جواب دینا پڑے گا اس کے پاس تھا ہی کیا ایک گدھا اور بس! سو اس نے اعلان کر دیاکہ وہ ایک رات بادشاہ کی جگہ قبر میں گزارے گا۔
بادشاہ کے مرنے کے بعد لوگوں نے بادشاہ کی قبر تیار کی اور وعدے کے مطابق کمہار خوشی خوشی اس میں جا کر لیٹ گیا، اور لوگوں نے قبر کو بند کر دیا، کچھ وقت گزرنے کے بعد فرشتے آئے اور اسکو کہا کہ اٹھو اور اپنا حساب دو۔ اس نے کہا بھائی حساب کس چیز کا میرے پاس تو ساری زندگی تھا ہی کچھ نہیں سوائے ایک گدھے کے!!!
فرشتے اس کا جواب سن کر جانے لگے لیکن پھر ایک دم رکے اور بولے ذرا اس کا نامہ اعمال کھول کر دیکھیں اس میں کیا ہے، بس پھر کیا تھا،
سب سے پہلے انہوں نے پوچھا کہ ہاں بھئی فلاں فلاں دن تم نے گدھے کو ایک وقت بھوکا رکھا تھا، اس نے جواب دیا ہاں، فوری طور پر حکم ہوا کہ اسکو سو د’رے مارے جائیں،اسکی خوب دھنائی شروع ہو گئی۔
اسکے بعد پھر فرشتوں نے سوال کیا اچھا یہ بتاو فلاں فلاں دن تم نے زیادہ وزن لاد کر اسکو مارا تھا، اس نے کہا کہ ہاں پھر حکم ہوا کہ اسکو دو سو د’رے مارے جائیں، پھر مار پڑنا شروع ہوگئی۔ غرض صبح تک اسکو مار پڑتی رہی۔
صبح سب لوگ اکھٹے ہوئے اور قبر کشائی کی تا کہ اپنے نئے بادشاہ کا استقبال کر سکیں۔
جیسے ہی انہوں نے قبر کھولی تو اس کمہار نے باہر نکل کر دوڑ لگا دی، لوگوں نے پوچھا بادشاہ سلامت کدھر جا رہے ہیں، تو اس نے جواب دیا، او بھائیوں پوری رات میں ایک گدھے کا حساب نہیں دے سکا تو پوری رعایا اور مملکت کا حساب کون دیتا پھرے۔
کبھی سوچا ہے کہ ہم نے بھی حساب دینا ہے ۔ اور پتہ نہیں کہ کس کس چیز کا حساب دینا پڑے گا جو شاید ہمیں یاد بھی نہیں ہے

Salam Ya Imam Ali (as)


wila ka jaam Uthao ALI ALI kr k,
Dilon Ki Pyas Bujhao ALI ALI kr k,
Hy Dany Dany Pe Mohr-e- ALI
kHUDA ki Qasam,
KHUDA K Rizq ko Khao ALI ALI KR K,
KHUDA B Razi to AAL-E-RASOOL B
Razi,
Naseeb Apny jagao ALI ALI kr k,
ALI K Naam se MushkiL ka Dum
NikaLta hy,
To MushkiLon Ko Bhagao ALI ALI
kr k,
Likha Na jo MuQadar Me Wo B
Mil JAEY
Dar -e-HUSSAIN Pe Aao ALI ALI kr k,
Hy Tm Pe FarZ Na Roko Gay Is
Qaseedy Ko,
Aqwaam-e-Alam Ko Sunao Ali Ali kr k...