حضرت عباس (ص) عاشور کے دن یزیدی ملعونوں سے خطاب 

'' میں چاہتا ہوں کہ قوتِ بازو پہ جنگ ہو
دیکھوں تو تم کو کتنے بہادر ہو شامیوں
منظور یہ نہیں ہے تو خود فیصلہ کرو
دکھلاؤں معجزات میں اپنے جو تم کہو
دریا پہ ہاتھ دھو گے ابھی تم حیات سے
اپنے سَروں کو کاٹو گے خود اپنے ہاتھ سے

مشھور ہے یہ بات خدا کی خدائی میں
ماہر ہے میری تیغ صفوں کی صفائی میں
تم کیا میں دو جہان ڈُبو دوں ترائی میں
دستِ خدا کا زور ہے میری کلائی میں
چاہوں تو بیٹھے بیٹھے میں اشعل کی زین پر
لہرا کے آسمان کو اُلٹ دوں زمین پر

عالَم تھا تیرہ سال میں ایسا جلال کا
صفین میں بدل دیا نقشہ جدال کا
اب تو شباب آیا ہے میرے کمال کا
عباس (ص) آج ہو گیا بتیس سال کا
سُن لو قضا کی گھاٹ اُتاروں گا میں تمھیں
گھیرا ہے تم نے گھیر کے ماروں گا میں تمھیں

..اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ وعَجِّلْ فَرَجَهُمْ … 

No comments:

Post a Comment

Post Your Comments