ائمه علیهم السلام کے اسماء گرامی قرآن کریم میں کیوں نهیں 

آیا هے

حضرت امام جعفر صادق علیه السلام سے یهی سوال پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا : جب قرآن کریم میں نمازوں کے رکعتوں کی تعداد ذکر نهیں هوا تو سنت شریفه نے بیان کیا اسی طرح اصل امامت کا بحث قرآن کریم میں موجود هے چونکه قرآن کریم قانون کی کتاب هے اس میں کلیات کا ذکر هوتا هے لیکن جزئیات اور فروع،سنت رسول الله  میں موجود هے اور رسول الله کےفرمان کاواجب الاطاعه هونا قرآن سے ثابت هے ( ما آتاكم الرسول فخذوه ) اور رسول جو جو چیز لائے اسے لے لو .تو حدیث ثقلین ، حدیث سفینه ، حدیث لوح جابر اورحدیث اثنا عشر یعنی میرے بعد باره خلیفه هونگے اور وه سب قریش سے هونگے والی حدیث جو که صحیح بخاری میں هے ان کے علاوه سینکڑوں صحیح اور متواتر احادیث میں امامت اور ائمه کی تعداد کا ذکر هوا هے جبکه بعض روایات میں ائمه علیهم السلام کے اسماء اور اوصاف بھی ذکر هوا هےتو هم جس طرح قرآن کریم کوقبول کرتے هیں اسی طرح ان احادیث کوبھی قبول کرتے هیں .الله آپ کو سلامت رکھے.

No comments:

Post a Comment

Post Your Comments