مجھے سمجھ نهیں آتی
مجھے سمجھ نهیں آتی کوئی کهتا هے نماز جنت کی کنجی هے کوئی کهتا هے ماں کے قدموں میں جنت هے لیکن نمازیوں پر حمله بهی نماز پڑھنے والے کرتے هیں. ماں کی توهین اور عورتوں پر حمله بهی یهی دین دار نمازی کرتے هیں نه هی کوئی حقوق العباد انکو معلوم نهیں هم سب الله کی مخلوق هیں اگر الله تعالی چاهتا تو سب انسانوں کو ان جیسا مسلمان بنا دیتا اور کوئی جھگڑا فساد بهی نه ھوتا کچھ سوچو اور سمجھو الله تعالی نے کسی انسان پر جبر نهیں کیا رزق هر انسان کو چاهے وه مسلمان هے یا کافر الله تعالی دے رها هے کیا هم کسی کو کچھ دے سکتے هیں. بقول شاعر. تخلیق کائینات کے اس دل چسپ جرم پر. هنستا تو هو گا یزداں کبهی کبهی. که میں نے یه کیسی مخلوق پیدا کر دی. جو میرا فرمان نهیں مانتی. الله نے ارشاد فرمایا ایک انسان کا قتل ساری انسانیت کا قتل هے. اور میرا بندا اپنے هی بهائی کو قتل کر کے جشن مناتا هے. الله اور الله کے رسول نے فرمایا دین اسلام میں کوئی جبر نهیں اور یه میرا بندا بندوق کی نوک پر اور انسانوں کو ذبح کرکے میرے هی ارشاد کا مذاق اڑا رها هے. پهر جنت اور دوذخ کا فیصله بهی الله تعالی نے خود کرنا هے اگر کوئی انسان یهاں پر اپنی جنت اور دوخ بنا سکتا هے تو بنا کر دیکھائے کیا نبی پاک اور خلیفه وقت نے یا کسی بزگ دین نے کسی مسلمان بهائی کا ناحق قتل کیا بلکه جنگ کی فتح کے وقت بهی نبی پاک اور خلیفه وقت نے ارشاد فرمایا که جو مسجد میں پناه لے جو اپنے گھر کا دروازه بند کر لے جو بزرگ اور عورتیں اور بچے هوں انهیں کوئی نقصان نهیں پهچانا. میں قربان جاوں نبی پاک اور بزرگ دین پر جن کے حسن اخلاق راواداری اور بهائی چارے سے دین اسلام پهلا پهولا اور هم تک پهچا آج جس کی هم نفی کر رهے هیں اور یه همارے مولانا صاحبان کوئی دین کی خدمت نهیں کر رهے بلکه هماری نئی نسل میں نفرت پهیلا رهے هیں پهلے دور کے مولانا صاحبان اور همارے بزرگوں میں کوئی نفرت اور نه هی ایسی قتل و غارت تھی کبهی سنا بهی نه تھا که کسی نے کسی کو اسکے مسلک کی بناه پر قتل کر دیا هو. خدا وند تعالی هی هم سب کو ھدایت دے آمین.
مجھے سمجھ نهیں آتی کوئی کهتا هے نماز جنت کی کنجی هے کوئی کهتا هے ماں کے قدموں میں جنت هے لیکن نمازیوں پر حمله بهی نماز پڑھنے والے کرتے هیں. ماں کی توهین اور عورتوں پر حمله بهی یهی دین دار نمازی کرتے هیں نه هی کوئی حقوق العباد انکو معلوم نهیں هم سب الله کی مخلوق هیں اگر الله تعالی چاهتا تو سب انسانوں کو ان جیسا مسلمان بنا دیتا اور کوئی جھگڑا فساد بهی نه ھوتا کچھ سوچو اور سمجھو الله تعالی نے کسی انسان پر جبر نهیں کیا رزق هر انسان کو چاهے وه مسلمان هے یا کافر الله تعالی دے رها هے کیا هم کسی کو کچھ دے سکتے هیں. بقول شاعر. تخلیق کائینات کے اس دل چسپ جرم پر. هنستا تو هو گا یزداں کبهی کبهی. که میں نے یه کیسی مخلوق پیدا کر دی. جو میرا فرمان نهیں مانتی. الله نے ارشاد فرمایا ایک انسان کا قتل ساری انسانیت کا قتل هے. اور میرا بندا اپنے هی بهائی کو قتل کر کے جشن مناتا هے. الله اور الله کے رسول نے فرمایا دین اسلام میں کوئی جبر نهیں اور یه میرا بندا بندوق کی نوک پر اور انسانوں کو ذبح کرکے میرے هی ارشاد کا مذاق اڑا رها هے. پهر جنت اور دوذخ کا فیصله بهی الله تعالی نے خود کرنا هے اگر کوئی انسان یهاں پر اپنی جنت اور دوخ بنا سکتا هے تو بنا کر دیکھائے کیا نبی پاک اور خلیفه وقت نے یا کسی بزگ دین نے کسی مسلمان بهائی کا ناحق قتل کیا بلکه جنگ کی فتح کے وقت بهی نبی پاک اور خلیفه وقت نے ارشاد فرمایا که جو مسجد میں پناه لے جو اپنے گھر کا دروازه بند کر لے جو بزرگ اور عورتیں اور بچے هوں انهیں کوئی نقصان نهیں پهچانا. میں قربان جاوں نبی پاک اور بزرگ دین پر جن کے حسن اخلاق راواداری اور بهائی چارے سے دین اسلام پهلا پهولا اور هم تک پهچا آج جس کی هم نفی کر رهے هیں اور یه همارے مولانا صاحبان کوئی دین کی خدمت نهیں کر رهے بلکه هماری نئی نسل میں نفرت پهیلا رهے هیں پهلے دور کے مولانا صاحبان اور همارے بزرگوں میں کوئی نفرت اور نه هی ایسی قتل و غارت تھی کبهی سنا بهی نه تھا که کسی نے کسی کو اسکے مسلک کی بناه پر قتل کر دیا هو. خدا وند تعالی هی هم سب کو ھدایت دے آمین.
No comments:
Post a Comment
Post Your Comments